7 اگست 2025 - 21:15
اسلامی ممالک فعال سفارت کاری سے، غزہ میں جرائم اور مظالم کا سلسلہ روک دیں، صدر پزشکیان پزشکیان

صدر اسلامی جمہوریہ ایران نے ملائیشیا کے وزیر اعظم سے فون پر بات چیت کرتے ہوئے کہا: اسلامی ممالک فعال سفارت کاری کے ذریعے غزہ میں جاری مظالم کا سلسلہ روک دیں۔ انھوں نے فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غزہ میں جاری صہیونی ریاست کے مظالم کسی بھی آزاد اور حریت پسند انسان کے لئے قابل قبول نہیں ہیں۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ اسلامی ممالک فعال سفارت کاری اور دباؤ کے ذریعے ان مظالم کو روکیں گے اور متحدہ طور پر ذمہ دارانہ ردعمل ظاہر کریں گے۔

بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، صدر اسلامی جمہوریہ ایران، ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم سے ٹیلی فون پر بات چیتکرتے ہوئے واضح کیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ مظلوم فلسطینی عوام کے حقوق کا دفاع کرتا رہا ہے اور دیگر اسلامی ممالک کو بھی غزہ کے مظلوم عوام کی حمایت میں زیادہ فعال کردار ادا کرنا چاہئے۔

انھوں نے کہا کہ صہیونی ریاست کے مظالم کے خلاف مسلمان ممالک کی اجتماعی کوششیں بہت مؤثر ثابت ہوں گی۔

پزشکیان نے اسلامی جمہوریہ ایران پر 12 روزہ صہیونی جارحیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا قصور صرف یہ ہے کہ ہم مظلوم فلسطینی عوام کے حقوق کا دفاع کرتے ہیں اور ان پر ہونے والے مظالم سے نفرت کرتے ہیں۔ عالمی استکبار ہماری اسی پالیسی کو ہمارا جرم سمجھتا ہے اور اسی لئے ہم پر دباؤ ڈالتا ہے۔

انھوں نے ملائیشیا کے وزیر اعظم کے ساتھ گفتگو کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تمام شعبوں میں تعاون کے فروغ پر بھی زور دیا۔

ہمیں امید ہے کہ اسلامی ممالک کے تعاون سے غزہ میں جاری جرائم کا سلسلہ روک دیں، انور ابراہیم

ملائشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم نے اس موقع پر اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملائیشیا نے غزہ میں نسل کشی روکنے کے لئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں۔

انھوں نے امید ظاہر کی کہ دیگر اسلامی ممالک کے تعاون سے ان مظالم کو روکا جا سکے گا۔

انور ابراہیم نے ایران کے ساتھ تعاون کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا اور کہا کہ ملائیشیا کی حکومت اور عوام اسلامی جمہوریہ ایران کا خاص احترام کرتے ہیں۔

انھوں نے صدر اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے تہران دورے کی دعوت پر شکریہ اداکیا اور ایران کے دورے پر آنے کے لئے اپنی آمادگی کا اظہار کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

110

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha